غزل

یہ جو اس سے مجھے محبت ھے

اک ضرورت بلا ضرورت ھے

 

اپنی تعریف سن نہیں سکتا

خود سے مجھ کو بلا کی وحشت ھے

 

یہ مرا یوں ھی بولتے رھنا

ان کہی بات کی وضاحت ھے

 

اپنی تلوار تیز رکھتا ھوں

جانے کس سے مجھے عداوت ھے

 

دکھ ھوا آج دیکھ کر اس کو

وہ تو ویسا ھی خوبصورت ھے

 

بات ابھی کی ابھی نہیں ھے یاد

ایک لمحے میں کتنی وسعت ھے


یہ جو اس سے مجھے محبت ھے
یہ جو اس سے مجھے محبت ھے