غزل
جس سے بچ پائیں نہ وہ گھات بنا لیتے ہیں
ہم تخیل میں تیری __ ذات بنا لیتے ہیں..
جب بھی تنہائی کے عفریت سے ڈر لگتا ہے.
اپنے ہاتھوں میں __ تیرا ہاتھ بنا لیتے
ہیں..
تیرے آنے پہ بھی جیسی نہیں ممکن ہوتی.
بن تیرے ایسی __ ملاقات بنا لیتے ہیں..
تم نے آنا تھا، نہیں _ آئے، کوئی بات
نہیں.
خود سے ہر بار __ کوئی بات بنا لیتے
ہیں..
اپنا پیشہ ہے _ محبت سو محبت کے لئے.
جیت اپنی پہ _ خوشی مات بنا لیتے ہیں..
لوگ حالات کو روتے ہیں تو روئیں ابرک.
ہم موافق سبھی __ حالات بنا لیتے ہیں
جس سے بچ پائیں نہ وہ گھات بنا لیتے ہیں |
0 تبصرے